Posts

کُچھ پَل والد کی یاد میں

Image
یوں تو ہر انسان کی زندگی میں نہ جانے کتنے لمحے آتے ہیں۔ ہر انسان اپنی زندگی میں اچھے اور برے دور سے گزرتا ہے۔ لیکن کچھ بُرا دور ایسا بن جاتا ہے کہ جیسے وہاں زندگی ٹھہر سی گئی ہو۔ اگر انسان اُس دور میں واپس جائے تو اُسے یقین نہیں ہوتا کہ کس طرح اللہ نے اُسے صبر عطا کیا تھا۔ وہ شخص جو اُس کے لیے سب کچھ تھا، آج اُس کے درمیان نہیں تھا۔ اور وہ شخص جو کبھی اُس کے ساتھ اُٹھتا بیٹھتا تھا، آج اُسی کو اپنے ہاتھوں سے زمین میں دفنا کر آیا تھا۔ گویا اُس نے اپنی زندگی کے سب سے عزیز رشتے کو، جس کے ساتھ اُس کا بچپن گزرا تھا، کیڑوں مکوڑوں کے حوالے کر آیا تھا۔ بچپن میں اُن کا ساتھ اگر میں بچپن کی بات کروں تو لوگ کہتے تھے کہ وہ مجھ سے سب سے زیادہ محبت کرتے تھے۔ شاید مجھے بھی یہی لگتا تھا کہ وہ مجھے سب سے زیادہ چاہتے ہیں۔ بہت خوشی ہوتی تھی وقت گزارنا ان کے ساتھ۔ اگر کوئی چیز مجھے اچھی لگ جاتی اور میں ان سے کہتا، تو وہ ضرور لے کر آ دیتے۔ جب ہم بڑے ہوئے تو انہوں نے ہمیں شہر کے سب سے اچھے اسکول میں داخل کرایا۔ پتہ نہیں کیوں، وہ بچپن سے ہی مجھے یہ بات کہتے رہتے تھے کہ میرے جانے کے بعد گھر کی ذمہ داری تمہارے ا...

خواتین کے حقوق اور معاشرتی رویے: ایک انسانی نظر

Image
   خواتین کے حقوق اور معاشرتی رویے: ایک انسانی نظر تعارف: خواتین کی قدر اور معاشرے کی حقیقت آج کے دور میں جب ہم معاشرے کی بات کرتے ہیں تو ایک چیز جو سب سے زیادہ نظر آتی ہے وہ ہے لوگوں کی سوچوں پر مبنی لیبلنگ۔ کوئی شخص اگر خواتین کے حقوق کی زیادہ بات کرے تو اسے فیمنسٹ کہہ دیا جاتا ہے، اور اگر وہ ان کے حقوق کو دبانے کی کوشش کرے تو misogynist کا ٹیگ لگ جاتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ دونوں انتہائیں معاشرے کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ ہمارے ارد گرد ایسے لطیفے اور مذاق عام ہیں جو خواتین کو صرف جنسی شے کی طرح پیش کرتے ہیں۔ یہ لطیفے دراصل مذاق نہیں بلکہ ایک سنگین مسئلہ ہیں جو ہمارے معاشرے میں خواتین کے ساتھ ہونے والے ناانصافی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم اس موضوع پر تفصیل سے بات کریں گے کہ کیسے یہ رویے ہماری نسلوں کو متاثر کر رہے ہیں، اور کیسے ایک صحتمند معاشرہ بنانے کے لیے سب کو انصاف دینا ضروری ہے۔ یہ مضمون سادہ الفاظ میں لکھا گیا ہے تاکہ ہر عورت اسے پڑھ کر اپنے آپ کو اس میں دیکھ سکے اور محسوس کرے کہ یہ اس کی کہانی ہے۔ ہم مختلف موضوعات کو جوڑ کر دیکھیں گے کہ یہ سب ایک دوسرے سے جڑے ہو...

گناہ اور دل کی ندامت

Image
زندگی کے گناہ اور دل کی ندامت کبھی کچھ لمحے ہماری زندگی سے ہمیشہ کے لیے رخصت ہو جاتے ہیں اور کچھ رشتے ایسے بکھرتے ہیں کہ واپسی ممکن نہیں رہتی، تب انسان ایک پل کو ٹھہر کر سوچتا ہے: "آخر میں نے کیا کر دیا؟" شاید ہم نے کچھ ایسے گناہ کیے ہوتے ہیں جو صرف انسانوں کے ساتھ نہیں بلکہ انسانیت کے ساتھ ظلم بن جاتے ہیں۔ تب دل بار بار سجدے میں گرتا ہے، اور زبان پر صرف ایک دعا ہوتی ہے — "یا اللہ! مجھے معاف کر دے"۔ لیکن کیا واقعی ہم گناہ کر کے بچ سکتے ہیں؟ اس دنیا میں شاید لوگ بھول جائیں، وقت گزر جائے، لیکن اللہ کی نظر سے کچھ چھپ نہیں سکتا۔ ہر گناہ کا انجام ہے، اور وہ انجام نہ صرف اس دنیا میں، بلکہ آخرت میں بھی بہت خوفناک ہو سکتا ہے۔ اس لیے گناہ کرنے سے پہلے ایک لمحے کو رک کر ضرور سوچیے کہ یہ وقتی خوشی کہیں دائمی عذاب کا دروازہ نہ کھول دے۔ اللہ ہمیں اُن گناہوں سے بچائے جو توبہ سے پہلے ہی ہماری روح کو لے ڈوبیں۔ آمین۔   1. گناہ، جوش یا جہالت؟ جب انسان گناہ کرتا ہے تو عجیب سی کیفیت طاری ہوتی ہے — نہ جانے کیوں شیطان اُسے اس گناہ کی گرفت میں کچھ اس طرح لے لیتا ہے کہ وہ اللہ کو، اُس کے ...